مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے 3سال بعد بھی بھارتی مظالم مسلسل جاری ہیں،ہیومن رائٹس واچ

نیویارک میں قائم انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے کہاہے کہ بھارتی قابض انتظامیہ نے اپنے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے تین سال بعد بھی مقبوضہ علاقے میں آزادی اظہار، پرامن اجتماع اور دیگر بنیادی حقوق پر پابندی عائد کررکھی ہے۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق ہیومن رائٹس واچ نے اپنی ویب سائیٹ پر جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارتی حکومت کی جابرانہ پالیسیوں اورانسانی حقو ق کی پامالیوں کی تحقیقات اور ان میں ملوث بھارتی فورسز کےخلاف مقدمات چلانے میں ناکامی کی وجہ سے کشمیریوں میں عدم تحفظ کا احساس بڑھ رہا ہے۔ بیان میں کہاگیاہے کہ بھارتی حکومت نے5اگست 2019کو جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو منسوخ کرکے اسے نئی دلی کے زیر انتظام دو علاقوں میں تقسیم کر دیاتھا۔بھارتی حکومت نے اس اقدام کے علاوہ سینکڑوں لوگوں کو جبری طورپرنظربند، مکمل مواصلاتی بلیک آئوٹ اور آزادانہ نقل و حرکت اور پر امن اجتماع پر سخت پابندیوں سمیت انسانی حقوق کی دیگر سنگین خلاف ورزیاں بھی کیں۔

مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے 3سال بعد بھی بھارتی مظالم مسلسل جاری ہیں،ہیومن رائٹس واچ